غزہ میں فلسطینیوں کو قحط نے آ گھیرا، تھامس وائٹ نے دل دہلا دینے والی ویڈیو شیئر کر دی

غزہ میں فلسطینیوں کو قحط نے آ گھیرا ہے، اقوام متحدہ کی جانب سے مسلسل دہائی دیے جانے کے باوجود اسرائیل امریکی پشت پناہی کے سبب ٹس سے مس نہیں ہو رہا، یو این ادارے کے سربراہ تھامس وائٹ نے بھی اس سلسلے میں ایک دل دہلا دینے والی ویڈیو شیئر کر دی ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں فلسطینیوں کو قحط نے آ گھیرا ہے، 19 لاکھ شہریوں کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے، فصلیں نہ ہونے سے فلسطینی بیرونی امداد کے رحم و کرم پر آ گئے ہیں۔ 50 ہزار سے زائد حاملہ خواتین خوراک کی کمی کا شکار ہیں، 8 لاکھ بچے کھانا نہ ملنے سے کمزوری اور بیماریوں کا شکار ہونے لگے، پناہ گزین کیمپوں میں ڈائریا، ملیریا اور خسرہ پھیلنے لگا ہے۔ سردی اور پینے کے پانی کی کمی سے بیماریوں اوراموات میں اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے این آر ڈبلیو اے نے دہائی دی ہے کہ غزہ قحط سے بس چند ہفتوں کے فاصلے پر ہے، لوگ مایوس اور بھوکے ہیں، شہر میں قحط کو روکنے کے لیے مزید اور بہت زیادہ خوراک اور دیگر بنیادی اشیا تک محفوظ رسائی کی اجازت ہونی چاہیے، اور انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی ضرورت ہے تاکہ ہم امداد پہنچا سکیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق غزہ میں 40 فی صد فلسطینی قحط کے خطرے سے دوچار ہو گئے ہیں،لوگ قحط کا سامنا کر رہے ہیں اور خوراک کے لیے بے چین ہیں، سربراہ یو این آر ڈبلیو اے تھامس وائٹ نے بے چین فلسطینیوں کی فوٹیج بھی پوسٹ کی، جس میں غزہ میں لوگوں کو انسانی امداد لے جانے والے ٹرک سے خوراک لیتے دیکھا جا سکتا ہے۔ تھامس وائٹ نے کہا کہ غزہ میں لوگ بھوکے ہیں، محصور شہر میں ان کے لیے کھانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ ادھر عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ غزہ شہر میں 36 اسپتالوں میں سے صرف جزوی 13 اسپتال فعال ہیں، جو غزہ کے بیماروں اور زخمیوں کا علاج کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔ محصور ساحلی شہر کے جنوب میں 9 اور شمال میں 4 اسپتال کام کر رہے ہیں۔ فلسطین ی سرکاری میڈیا آفس نے کہا ہے کہ غزہ میں 15 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں، 65 ہزار سے زائد ہاؤسنگ یونٹس مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں، اور 2 لاکھ 90 ہزار گھروں کی مرمت کی ضرورت ہے جو رہائش کے قابل نہیں ہیں

Comments